بند کی مخالفت میں مزدور یونین پہنچی کلیکٹر آفس۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کھوٹی نہیں ملی تو سخت اندولن کا اشارہ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کل بروز بدھ مشترکہ مزدور یونین کے ذمہ داروں نے اڈیسنل کلیکٹر کو ایک میمورنڈم دیکر بند کی مخالفت میں اپنے غصہ کا اظہار کیا
40سے 50 مزدوروں کے ساتھ یونین کے نمائندے ایک مورچہ کی شکل میں کلکٹر افس پہنچے اور کلکٹر دھنجے نگم صاحب کو بند کی وجہ سے مزدور کے نقصانات کے بارے میں بتایا پورے ہفتہ میں اگر 3000ہزار کا کام کرنے والے مزدور تین دن ہی کام کر ے اور اسکو ادھی پگار یعنی 1500 روپے ملے تو وہ کیا کریگا اناج راشن کی فکر کریکا یا دواخانہ بسی وغیرہ ہفتہ واری خرچ کی فکر کریگا۔
اس مورچہ کی قیادت ناسک سے آئے سیٹو یونین کے ضلعی ذمدار تکارام سونجے صاحب اور مالیگاوں سیٹو یونین کے ذمہ دار رمیس جگتاپ نے
کلیکٹر کو بتایا کے لکڈاون کے بعد پاور لوم مالکان کے بار بار بند سے مزدوروں کے گھر میں بھوک مری کی حالات ہوگی ہے
وفد نے کلیکٹر کو لیبر آفیسر کی لاپروائی کی شکایت کرتے ہو لیبر ڈپارٹمنٹ کو سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسی دوران وفد میں شامل مزدوروں نے بھی سیٹھ کی طرف سے ہونے والی تکلیف اور پریسانی کو کلیکٹر کے سامنے رکھا
کلکٹر کے یقین دلانے کے بعد یہ مزدور یونین کے نمائندے مورچہ کی شکل میں لیبر آفس پوچھا جہاں لیبر افسر غیر موجود ہونے کی وجہ سے یونین کے نمائندے افس میں ہی نعرے بازی کرنے لگے اخیر لیبر افسر کے آنے پر میمورنڈم دینے کے بعد مزدور یونین کے نمائندوں نے مزدوروں سے بھی گزارش کی کے جمعہ کو پگار کے ساتھ بند کی گھوٹی کا مطالبہ اپنے سیٹھ سے کرے اور ایکتا اور طاقت کے ساتھ اپنا حق مانگے
اظھر خان اور اشفاق سائزر نے سائزنگ مالکان سے بھی وارپر اور وائیڈنگ مشن پر کام کرنے والے مزدوروں کو کھوٹی دینے کا مطالبہ کیا
میتھا یونین کے ذمہ دار نفس میتھا اور عقیل میتھا نے گھڑی لگانے والے میتھا حضرات کی نمائندگی کی
اس کثیر الافراد وفد مزدوروں کے ساتھ ساتھ مارکس وادی کمنسٹ پارٹی اور یونین شامل تھی
1 مالیگاوں سائزنگ یونین اظھر خان / اشفاق سائزر
2 ناسک ضلع ینتر مارک ۔ واجد شیخ / اسمعیل انصاری جنید احمد
3 ال میتھا یونین عقیل شیخ / نفیس انصاری
4 مالیگاوں گانٹھ پیکنگ ورکرس یونین ۔ اکبر خان ۔ انور احمد
5 امن گٹنھی یونین خالد چندن بنارسی کے ساتھ ساتھ مزدور وں کی کثیر تعداد موجود تھی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں