اسرائیل کے فضائی حملہ سے غزہ میں افراتفری، اسپتال پر ہوئے حملے میں 500 افراد کی موت
اسرائیل کے فضائی حملہ سے غزہ میں افراتفری، اسپتال پر ہوئے حملے میں 500 افراد کی موت
نئی دہلی: اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں بڑی تباہی کا منظر سامنے آیا ہے۔ اسرائیل کے فضائی حملے سے غزہ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، کیونکہ غزہ کے اسپتال پر حملے میں تقریباً 500 افراد کی موت ہوگئی ہے۔ یہ اطلاع خبر رساں ایجنسی اے پی نے غزہ کی وزارت صحت کے حوالے سے دی ہے۔ تاہم اسرائیلی ڈیفنس فورس یعنی آئی ڈی ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ الاحلی بیپٹسٹ اسپتال میں کیا ہوا، اس کے بارے میں انہیں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ شہر کے ایک اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 500 افراد کی جانیں تلف ہوگئی ہیں۔ حملے کے وقت سیکڑوں افراد اسپتال میں پناہ لئے ہوئے تھے۔ دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بھیجی گئی تصاویر میں اسپتال کے ہال میں آگ، ٹوٹے ہوئے شیشے اور مسخ شدہ لاشیں دکھائی دے رہی تھیں۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ قبل ازیں فلسطینی وزارت صحت نے کہا تھا کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 3 ہزار سے زائد افراد کی موت ہوچکی ہے جب کہ 12 ہزار 500 زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ اسی عرصے کے دوران مغربی کنارے میں 61 فلسطینیوں کی موت ہوئی ہے اور 1,250 زخمی ہوئے ہیں۔
محفوظ گھر، لوہے کا دروازہ ... جب حملے کا سائرن بجتا ہے تو کیسے جان بچاتے ہیں اسرائیلی؟
حماس کے کمانڈر کی موت
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ وسطی غزہ پٹی میں اسرائیلی فضائی حملے میں اس کا ایک اعلیٰ کمانڈر اور دو دیگر افراد کی موت ہوگئی ہے۔ غزہ پٹی میں اسرائیلی بمباری میں مرنے والے ایمن نوفل حماس کے ٹاپ کمانڈر تھے۔ ابو محمد کے نام سے مشہور ایمن نوفل کی منگل کو اس اسرائیلی حملے میں موت ہوگئی، جس میں وسطی غزہ پٹی میں بروجی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں